Header Ads

ads header

علاماتِ ظہور امام زمانہ علیہ السلام

 



حضرت امام مہدی علیہ السلام کے عالمی انقلاب اور قیام کے لئے کچھ نشانیاں بتائی گئی ہیں اور ان نشانیوں کی پہچان بہت سے مثبت آثار رکھتی ہیں، چونکہ یہ ”مہدی آل محمد“ علیہ السلام کے ظہور کی نشانی ہے جن میں سے ہر ایک کے ظاہر ہونے سے منتظرین کے دلوں میں اُمید کے نور میں اضافہ ہو گا اور دشمنوں اور گمراہیوں کے لئے یاد دہانی اور خطرہ کی گھنٹی ہو گی تاکہ اخدا کی نافرمانیوںاور برائیوں سے باز آجائیں۔ جس طرح انتظار کرنے والوں میں امام علیہ السلام کی ہمراہی اور نصرت کی لیاقت حاصل کرنے کے لئے ترغیب اور شوق کا سبب ہو گا ویسے بھی مستقبل میں پیش آنے ولے واقعات سے باخبر ہونا انسان کے لئے مناسب منصوبہ بندی میں مددگار ہوتا ہے اور یہ نشانیاں مہدویت کے سچے اور جھوٹے دعویداروں کے لئے بہترین معیارِ فرق میںہے، لہٰذا اگر کوئی مہدویت کا دعویٰ کرے، لیکن اس کے قیام میں یہ مخصوص نشانیاں نہ پائی جاتی ہوں تو اسکے جھوٹا ہونے کا آسانی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ آئمہ معصومین علیہم السلام کی روایت میں امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کی بہت سی نشانیان ذکر ہوئی ہیں جن میں بعض طبیعی اور عام واقعات ہیں جبکہ بعض غیر طبیعی اور معجز نما ہیں۔ ہم ان نشانیوں میں سے پہلے ان برجستہ اور ممتاز نشانیوں کو بیان کرتے ہیں جو معتبر کتابوں اور معتبر روایات میں بیان ہوئی ہیں اور آخر میں کچھ دیگر نشانیاں اختصار کے طور پر بیان کریں گے۔حضرت امام صادق علیہ السلام نے ایک روایت کے ضمن میں فرمایا: ”قائم علیہ السلام کے ظہور کی پانچ نشانیاں ہیں: سفیانی کا خروج، یمنی کا قیام، آسمانی آواز، نفس زکیہ کا قتل اور خسف بیداء(غیبت نعمانی، باب ۴۵۱، ح ۹، ص ،۱۶۲)“ ( خسف بیداءکی وضاحت چند سطروں بعد ملاحظہ فرمائیں)قارئین کرام! اب ہم مذکورہ پانچوں نشانیوں کے بارے میں وضاحت کرتے ہیں جو دوسری متعدد روایات میں بھی تکرار ہوئی ہی، اگرچہ ان واقعات سے متعلق تمام تفصیل ہمارے لئے یقینی طور پر ثابت نہیں ہے۔

♦الف: سفیانی کا خروج…سفیانی کا خروج متعد روایات میں بیان ہونے والی نشانیوں میں سے ہے، سفیانی، ابوسفیان کی نسل سے ہو گا جو ظہور سے کچھ مدت پہلے سرزمین شام سے خروج کرے گا، وہ ظالم و جابر ہو گا اور قتل و غارت میں کسی کی کوئی پرواہ نہیں کرے گا، اور اپنے مخالفین سے بہت ہی بُرا سلوک کرے گا۔حضرت امام صادق علیہ السلام اس کے بارے میں بیان فرماتے ہیں:”اگر تم سفیانی کو دیکھو گے تو تم نے (گویا) سب سے پلید اور بُرے انسان کو دیکھ لیا “۔(کمال الدین، ج ۳، باب ۷۵، ح ۰۱، ص ۷۵۵)اس کا خروج ماہ رجب سے شروع ہو گا، وہ شام اور اس کے قرب و جوار کے علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد عراق پر حملہ کرے گا اور وہاں وسیع پیمانہ پر قتل و غارت کرے گا۔بعض روایات کی بنا پر اس کے خروج اور اس کے قتل ہونے تک کی مدت پندرہ مہینہ ہو گی۔(غیبت نعمانی، باب ۸۱، ح ۱، ص ۰۱۳)

♦ب: خسف بیدائ…خسف کے معنی پھٹنے اور گرنے کے ہیں اور ”بیدائ“ مکہ و مدینہ کے درمیان ایک علاقہ کا نام ہے۔خسف بیداءسے مراد یہ ہے کہ جب سفیانی، امام مہدی علیہ السلام سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک لشکر مکہ کی طرف بھیجے گا اور جب یہ بیداءنامی علاقے میں پہنچے گا تو معجزہ نما صورت میں زمین پھٹ جائے گی اور وہ لشکر زمین میں دھنس جائے گا۔حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے اس سلسلہ میں فرمایا:”لشکر سفیانی کے سردار کو خبر ملے گی کہ (امام) مہدی (علیہ السلام) مکہ کی طرف روانہ ہیں، چنانچہ وہ ان کے پیچھے ایک لشکر روانہ کرے گا لیکن ان کو نہیں پائے گا، …….. اور جب سفیانی کا لشکر سرزمین بیداءپر پہنچے گا تو ایک آسمانی آواز آئے گی ”اے سرزمین بیداءان کو نابود کر دے“ جس کے بعد وہ سرزمین سفیانی کے لشکر کو اپنے اندر کھینچ لے گی“۔ (غیبت نعمانی، باب ۴۱، ح ۷۲، ص ۹۸۲)

♦ج: یمنی کا قیام…سرزمین یمن میں ایک سردار کا قیام امام علیہ السلام کے ظہور کی ایک نشانی ہے جو آپ کے ظہور سے کچھ ہی دنوں پہلے ظاہر ہو گی، وہ ایک ایسا صالح اور مومن شخص ہو گا، جو انحرافات اور برائیوں کے خلاف قیام کرے گا اور اپنی تمام تر طاقت سے برائیوں اور فساد کا مقابلہ کرے گا البتہ اس کے قیام اور تحریک کی تفصیل ہمارے لئے واضح نہیں ہے۔امام محمد باقر علیہ السلام اس بارے میں فرماتے ہیں:”امام مہدی علیہ السلام کے قیام سے پہلے بلند ہونے والے پرچموں کے درمیان یمنی کا پرچم تمام ہدایت کرنے والے پرچموں میں سب سے بہتر ہو گا کیونکہ وہ تمہارے آقا (امام مہدی علیہ السلام) کی طرف دعوت دے گا“۔ (غیبت نعمانی، باب ۴۱، ح ۳۱، ص ۴۶۲)

♦د: آسمانی آواز…امام علیہ السلام کے ظہور سے پہلے کی ایک نشانی یہ ہو گی کہ آسمان سے آواز آئے گی، یہ آسمانی آواز بعض روایات کی بنا پر جناب جبرئیل کی آواز ہو گی جو ماہ رمضان میں سنائی دے گی“۔ (غیبت نعمانی، باب ۴۱، ص ۲۶۲)اور چونکہ مصلح کل کا انقلاب ایک عالمی انقلاب ہو گا، اور سب کو اس کا انتظار ہو گا، لہٰذا دُنیا بھر کے لوگوں کو اسی آسمانی آواز کے ذریعہ ظہور کی خبر دی جائے گی۔حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا:”قائم آل محمد علیہ السلام کا ظہور اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک آسمان سے آواز نہ دی جائے جس کو تمام اہل مشرق ومغرب سن لیں گے“۔ (غیبت نعمانی، باب ۴۱، ح ۴۱، ص ۵۶۲)اور یہ آواز جس طرح سے مومنین کےلئے باعث خوشی ہو گی اسی طرح بدکاروں کےلئے خطرہ کی گھنٹی ہو گی تاکہ ابھی بھی اپنے بُرے کاموں سے باز آجائیں اور امام علیہ السلام کے انصار میں شامل ہو جائیں۔اس آواز کی تفصیل کے بارے میں مختلف روایات بیان ہوئی ہیں مثلاًحضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:”آسمان سے آواز دینے والا حضرت امام مہدی علیہ السلام کو آپ کے نام اور آپ کی ولدیت کے ساتھ پکارے گا“۔ (غیبت نعمانی، باب ۰۱، ح ۹۲، ص ۷۸۱)

♦ج: نفس زکیہ کا قتل…نفس زکیہ کے معنی ایسے شخص کے ہیں جو رُشد و کمال کے بلند درجہ پر پہنچا ہوا ہو یا ایسا پاک و پاکیزہ اور بے گناہ انسان ہو جس نے کسی کو قتل نہ کیا ہو اور نفس زکیہ کے قتل سے مراد یہ ہے کہ امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے کچھ پہلے ایک برجستہ اور ممتاز شخصیت یا ایک بے گناہ شخصیت امام علیہ السلام کے مخالفوں کے ذریعہ قتل کی جائے گی۔بعض روایات کی بنا پر یہ واقعہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور سے 15 دن پہلے رونما ہو گا۔اس سلسلہ میں حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:”قائم آل محمد( ص) کے ظہور اور نفس زکیہ کے قتل میں صرف ۵۱ دن کا فاصلہ ہو گا“۔ (کمال الدین، ج ۲، باب ۷۵، ح ۲، ص ۴۵۵)

مذکورہ نشانیوں کے علاوہ دوسری نشانیاں بھی ذکر ہوئی ہیں جن میں بعض کچھ اس طرح ہیں: دجّال کا خروج، (دجال ایک ایسا مکّار اور حیلہ باز آدمی ہو گا جس نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کیا ہو گا)، ماہ مبارک رمضان میں سورج گرہن لگنا، چاند گرہن لگنا، فتنوں کا ظاہر ہونا اور خراسانی کا قیامقابل ذکر ہے کہ ان نشانیوں کی توضیح اور تفصیل مفصل کتابوں میں بیان ہوئی ہیں۔ (بحار الانوار، ج ۲۵، ص ۱۸۱ تا ۸۷۲)

ظہور امام زمانہ علیہ السلام کے بعد:♦سب سے پہلے امام زمان ع کے ہاتھ پر حضرت جبرائیل ع بیعت کریں گے ۔♦ان کے بعد امام زمان ع کے 313 خاص اصحاب بیعت کریں گے ۔♦کم از کم 10000 کا لشکر جمع ھونے پر امام زمان ع مکہ سے باہر نکلیں گے ۔♦امام زمان ع کے پاس تبرکات انبیاء ھونگے ۔ جن میں رسول خدا ص کا پرچم ، حضرت سلیمان ع کی انگوٹھی ، حضرت موسی ع کا عصا اور پتھر ، پیغمبر اسلام ع کی خون آلود قمیض جو جنگ احد میں آپ نے پہنی تھی ، عمامہ ، زرہ اور تلوار اور حضرت یوسف ع کی قمیض۔

♦امام زمان ع ظاہر ھونے بعد مکہ میں چند اصلاحات عمل میں لائیں گے جن میں سے اہم یہ ہیں صرف واجب طواف کی لوگوں کو ہدایت خانہ کعبہ کے خائن متوی بنی شیبہ کے لوگوں کے ہاتھ کاٹنا….مقام ابراہیم ع کا اسکی اصل جگہ پر رکھنا…مسجدالحرام اور کعبہ کو اسکی اصل حد بندی تک لے جانا♦امام زمان ع کی حکومت کا دارالخلافہ ’’ کوفہ ‘‘ ھوگا ۔♦سفیانی کو امام زمان ع فلسطین میں شکست دیں گے ۔♦دجال کو حضرت عیسی ع ، امام زمان ع کے حکم سے قتل کریں گے ۔♦امام زمان ع ، یہودیوں کو غیر منحرف تورات کے وہ نسخے جو پہاڑوں میں دفن ہیں نکال کر دکھائیں گے

No comments